کتاب سیرت و شہادت حضرت حسینؓ مع خلافت و شہادت حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، تاریخ مذاہب اور مسلمانوں کے عقائد و افکار ڈاؤن لوڈ کریں

کتاب سیرت و شہادت حضرت حسینؓ مع خلافت و شہادت حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، تاریخ مذاہب اور مسلمانوں کے عقائد و افکار ڈاؤن لوڈ کریں

الحمد للہ رب العالمین! اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہماری نئی کتاب سیرت و شہادت حضرت حسینؓ مع خلافت و شہادت حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، تاریخ مذاہب اور مسلمانوں کے عقائد و افکار شائع ہو چکی ہے۔

فرنٹ کوّر image for سیرت و شہادت حضرت حسینؓ مع خلافت و شہادت حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، تاریخ مذاہب اور مسلمانوں کے عقائد و افکار
بیک کوّر image for سیرت و شہادت حضرت حسینؓ مع خلافت و شہادت حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، تاریخ مذاہب اور مسلمانوں کے عقائد و افکار

موضوعات: اسلام، تاریخ اسلام، تاریخ مذاہب، تقابل ادیان

عنوانات: ۷۳ فرقے، افکار، اہل اسلام، اہل السنت والجماعت، تفصیل، حضرت امام حسینؓ، خلافت، خلیفہ ہفتم، سیرت، شہادت، عبداللہ بن زبیرؓ، عقائد، نقطہ نظر، نواسۂ صدیق اکبرؓ

ٹائٹل و کمپوزنگ: ظفر ملک
شائع کردہ: مرحبا اکیڈمی


سیرت و شہادت حضرت حسینؓ مع خلافت و شہادت حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، تاریخ مذاہب اور مسلمانوں کے عقائد و افکار اب پی ڈی ایف فارمیٹ میں اَپ لوڈ ہو چکی ہے۔
اس کتاب کو ڈاؤن لوڈ کر کے خود بھی پڑھیے اور اپنے عزیز و اقارب سے بھی شیئر کیجیے۔
شکریہ۔

حضرت حسینؓ (سیرت و شہادت) (سلسلہ نمبر 43) میں زیرِ بحث عنوانات یہ ہیں:مقدمہ، سیرت و شہادت امام حسین ؓ، حضرت امام حسین ؓ، حضرت امام حسین ؓ کا شجرہ نسب، ازواج و اولاد، (۱) پہلی زوجہ شہر بانو دختر شاہِ ایران یزدجرد، (۲) دوسری زوجہ لیلیٰ دختر ابو مرہ ثقفی ، (۳) تیسری زوجہ دختر – قبیلہ قضاعہ، (۵) پانچویں زوجہ ام اسحق دختر طلحہ بن عبیداللہ تیمی، (۶) چھٹی زوجہ عائشہ بنت عثمانؓ ذوالنورین، (۷) ساتویں زوجہ قریبۃ الصغریٰ، (۸) کنیزوں کی اولاد، فضائل سیدنا امام حسینؓ، سیدنا حسینؓ کے کانوں میں حضورﷺ نے اذان دی، سیدنا حسینؓ کا نام حضورﷺ نے رکھا، سیدنا حسینؓ کا سر منڈوانا اور چاندی صدقہ کرنا، حضرت حسینؓ کی تلاوت قرآن، سیدنا حضرت حسینؓ کا خضاب لگانا، سیدنا حضرت حسینؓ کی سخاوت، حضرت امام حسنؓ و امام حسینؓ کی شان، حضرت حسنؓ و حسینؓ کی شان، حضرت حسنؓ و حضرت حسینؓ کی شان، حضرت امام حسنؓ کی فضیلت، فضائل امام حسنؓ و امام حسینؓ، حضرت حسینؓ فرات کے کنارے شہید ہوں گے، حضرت حسنؓ و حسینؓ اور حضرت فاطمہؓ کی شان، قتل حسین کی خبر حدیث میں، حسنؓ و حسینؓ دو پھول، حضرت امام حسنؓ و حسینؓ کی شان، حضرت امام حسنؓ و حسینؓ کے فضائل، امام حسنؓ و حسینؓ اہل سنت کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں، شانِ امام حسینؓ، امام حسینؓ کی مُبارک زِندگی، دورِ فاروقِ اعظمؓ میں حضرت امام حسینؓ کی ایک شادی، فاروق اعظمؓ کے حضرات حسنینؓ کے ساتھ باہمی تعلقات، حضرات حسنینؓ کے لئے یمن کے کپڑے، حسنؓ و حسینؓ کا بیت المال سے وظیفہ بدری صحابہؓ کے برابر، حضرت عمرؓ فاروق حضرت حسینؓ کے بہنوئی تھے، خلافت و حکومت، خلفائے راشدینؓ کا زمانہ خلافت، اسلامی دورِ حکومت، خلافت الٰہی، صحابہ کرامؓ کی حکومت کا دورِ ثانی، مسلمانوں کی حکومت کا دورِ ثالث، مسلمانوں کی حکومت کا دور رابع، حکومت کی تعریف، حکومت اعلیٰ، حکومت الٰہی، حضورﷺ کا ارشاد، الحاکم بامراللہ، چار یارؓ-خلفائے راشدینؓ، آیت تمکین۔ خلافت نبوت، ۲۔ آیت استخلاف۔ مہاجرین صحابہؓ سے وعدہ خلافت، آیت استخلاف میں لفظ منکم سے مراد، حسنینؓ کی جہادی خدمات، عہد خلافت حضرت عثمان ذوالنورینؓ، (۱) جنگِ سبیطلہ، (۲) جنگ طمیسہ، حضرت علیؓ کے حکم سے حضرات حسنینؓ نے حضرت عثمانؓ کی نصرت کی، حضرت علیؓ المرتضیٰ اور امام حسنؓ کی جنازہ میں شرکت، اہل السنت و الجماعت کون ہیں؟، ہارون الرشید کا حضرت عثمانؓ کے متعلق استفسار، عثمانؓ بن عفان کی شہادت اور علیؓ بن ابی طالب کی بیعت، حضرت امام حسنؓ و حسینؓ، دورِ خلافت علیؓ المرتضیٰ، حضرت علیؓ کو قتل کرنے کی سازش:، بصرہ میں جنگ جمل، جنگ صفین، (۲) جنگ بندی ربیع الاول ۳۸ھ اور حکمین کا فیصلہ رمضان ۳۸ھ، حضرت علیؓ المرتضیٰ اور حضرت معاویہؓ میں محبت تھی، حضرت امیر معاویہؓ کی اجتہادی خطا اور بخشش، اسلامی حکومت کی دو حصوں میں تقسیم فریقین کا باہمی معاہدہ، جنگ نہروان – خوارج کی ابتداء، خارجیوں سے قتال کے متعلق پیش گوئی، حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا آخری کلام، حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا آخری کلام لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ، حضرت امام حسنؓ کی ایک غلط عقیدہ کی تردید، حضرت علیؓ المرتضیٰ کا دورِ خلافت – سُنّی موقف، حضرت حسنؓ و معاویہؓ کی صلح کی خبر، حضرت امام حسنؓ کی کوفہ سے مدینہ روانگی، مدینہ میں حضرت حسنؓ کا قیام، عہد خلافتِ حضرت امیر معاویہؓ، جنگ قسطنطنیہ ۴۹ھ؁ میں شرکت، حضرت امام حسینؓ کی تین معرکوں میں شرکت، حضرت امام حسینؓ کا سفر جہاد ۱۵۰۰۰ کلومیٹر، قیصر روم کے شہر قسطنطنیہ پر بحری جنگ کی فضیلت، حدیث اُمّ حرامؓ کا دوسرا اگلا حصہ، دوسری روایت حدیث ام حرامؓ، فوائد و بشارت، حضرت ابو ایوب انصاریؓ کی اس جہاد میں وفات، حدیث مغفور لھم کی بحث، بشارت مغفرت اور بشارت رضائے الٰہی کا فرق، تاریخ کی اہمیت، مؤرخین پر تنقیدی نگاہ، تاریخ میں غلطی کے اسباب، مغالطوں پر تفصیلی روشنی ڈالنی ضروری تھی، تاریخ میں جھوٹ اور سچ کا اور غلطیوں کا احتمال، خبروں کی جانچ کا ایک معیاری قاعدہ، بہت سی محال خبریں مان لی جاتی ہیں، خبروں کی صحت کا معیار، حکومت و ریاست کا فرق، حکومت کی غرض و غایت خلق خدا کی کفالت ہے، اسلام نے عربوں میں سیاست کی اہلیت پیدا کی، حکومتوں کی ابتدا دین اور غلبہ سے ہوتی ہے، کسریٰ کی پوری حکومت کا خاتمہ، غلبہ اسلام، عروج و زوال کا قرآنی دستور، اسلامی حکومت کے تحت مسلمان ساتوں اقلیموں میں چھا گئے، لوگوں کی طرح حکومت کی عمریں بھی طبعی ہوتی ہیں، حکومت کی حقیقت، نرمی و خوش اخلاقی حکومت کی عمدگی کی جڑ ہے، حقیقت خلافت و امامت، خلافت و امامت کا مفہوم، خلیفہ کو امام کہنے کی وجہ، کیا تقرر امام ضروری ہے؟، امام کے قریشی النسب ہونے کی شرط، شرط نسب کی حکمت کیا ہے؟، خلافت و بادشاہت، بادشاہت کیا ہے؟، مطلق بادشاہت بری نہیں، حضرت فاروقؓ کا سوال اور حضرت امیر معاویہؓ کی وضاحت، خلافت کیا ہے؟، حضرت ابوبکرؓ صدیق کو کیوں خلیفہ چنا گیا؟، صدیق اکبرؓ نے فاروقؓ اعظم کو ولی عہد مقرر فرمایا، خلفائے راشدینؓ بادشاہت سے بیزار تھے، حضرت حسینؓ و عبداللہ بن زبیرؓ کا اجتہاد درست تھا، حضرت عثمانؓ نے جان دی مگر اتحاد پر آنچ نہ آنے دی، خلافت و امامت میں نیابت، حضرت علیؓ المرتضیٰ کا دورِ خلافت میں ایک سوال کا جواب، عہد خلافت راشدہؓ میں دینی زور، علامہ ابن خلدونؒ کی مسلمانوں کو نصیحت، امام حسینؓ کی شہادت کی ذمہ داری یزید پر ہے، باغیوں سے جنگ نہ کرنے کے لیے امام کا عادل ہونا ضروری ہے، بیعت خلافت کی تعریف، بیعت کی وجہ تسمیہ، حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کا مکتوب بنام حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت علیؓ المرتضیٰؓ کی گشتی چٹھی، اہل السنت کی تعریف حضرت علیؓ کی زبان مبارک سے، حضرت حسینؓ کی بیان کردہ روایات، – ابوبکرؓ و عمرؓ، حسنؓ و حسینؓ کو برا کہنے کی ممانعت، ابوبکرؓ و عمرؓ خلفاءِ راشدین میں سے تھے، خلفاء ثلاثہؓ کی فضیلت حضرت علیؓ اور حسینؓ کی روایت، حضرت علی المرتضیٰؓ کا خطبہ، بیعت خلافت، بیعت خلافت یزید کا مسئلہ، حضرت حسینؓ کی نسبت، یزید کو وصیت، ولی عہدی، حضرت امام حسینؓ کی عظمت، حضرت امیر معاویہؓ کی نظر میں، سیدنا معاویہؓ کی یزید کو حضرت حسینؓ کے احترام کی وصیت، خلافتِ یزید، حضرت امیر معاویہؓ کی حضرت حسینؓ سے مشاورت، ولی عہد مقرر کرنے کی حکمت، عبداللہ بن عمرؓ کی تجویز، حضرت امیر معاویہؓ کی یزید کے بارے دعا، حل اشکال، شہید کربلاؓ حضرت امام حسینؓ، خلافت اسلامیہ پر ایک حادثہ عظیمہ، کیا باپ کا جانشین بیٹا ہو سکتا ہے؟، حضرت علیؓ المرتضیٰ کا حضرت حسینؓ کو خلیفہ بنانا، اہل تشیع کے نزدیک بھی حضرت علیؓ نے بیٹے کو خلیفہ بنایا، حضرت معاویہؓ کا انتقال اور ان کا وصیت نامہ، وصیت نامہ اصلی ہے یا جعلی، حضرت امیر معاویہؓ سے منسوب جعلی وصیت نامہ، یزید بن معاویہؓ کا دور حکومت، امام حسینؓ اور یزید، یزید کا ولید بن عتبہ گورنر کے نام خط، ولید بن عتبہ اور امام حسینؓ کی ملاقات، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی طلبی، عبداللہ بن زبیر کی مکہ روانگی، حضرت امام حسینؓ کی مکہ روانگی، عبداللہ بن عمرؓ کا بیعت سے انکار، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ اور امام حسینؓ کی مکہ آمد، حضرت عبداللہ بن عمرؓ اور عبداللہ بن عباسؓ کی بیعت، امام حسینؓ سے اہل کوفہ کی خط و کتابت مکہ میں، کوفیوں نے ۱۲ ہزار جعلی خطوط امام حسینؓ کو لکھے، حضرت امام حسینؓ کا خط اہل کوفہ کے نام، اہل کوفہ کا ایک اور جعلی خط، مسلم بن عقیل کی کوفہ روانگی، مسلم بن عقیلؓ کی کوفہ میں آمد، امارت کوفہ پر ابن زیاد کا تقرر، امام مسلم بن عقیلؓ کا حضرت امام حسینؓ کو خط، یزید کا خط بنام ابن زیاد، ابن زیاد کا بصرہ سے چل کر کوفہ میں داخل ہونا، ابن زیاد کے کوفہ میں داخل ہونے کی دوسری روایت، کوفیوں نے ابن زیاد کو امام حسینؓ سمجھا، مسلم بن عقیلؓ کی ۱۸ ہزار آدمیوں نے بیعت کی، مسلم بن عقیلؓ کی ۸۰ ہزار نے بیعت کی، مسلم بن عقیلؓ کی قصر ابن زیاد کی طرف پیش قدمی، ابن زیاد کی پریشانی گورنر ہاؤس میں صرف بیس افراد، اہل کوفہ کی عہد شکنی اور گھروں کو واپسی، کثیر بن شہاب کی تقریر پر اہل کوفہ گھروں کو چل دیے، مسلم بن عقیل کی گرفتاری اور شہادت، ابن اشعت سے ابن عقیلؓ کی وصیت، ابن اشعت کا قاصد امام حسینؓ کی طرف روانہ، ابن زیاد کا امان دینے سے انکار، مسلم بن عقیلؓ کی وصیت، شہادت مسلمؒ بن عقیلؓ، مسلم و ہانی کے سروں کی شام روانگی، حضرت امام حسینؓ کی کوفہ روانگی، عبداللہ بن عباس کی رائے، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی رائے، حضرت ابن عباس کی رائے کہ کوفہ نہ جائیں، حضرت امام حسینؓ اور ابن زبیرؓ کی گفتگو، عمرو بن سعید گورنر مکہ کا امام حسینؓ کے لیے امان نامہ، حضرت حسینؓ جنگ کے لیے کوفہ نہیں جا رہے تھے، حضرت حسینؓ کے خیر خواہ جنہوں نے نقل مکانی سے منع کیا، کوفی خارجی سازش، حضرت حسینؓ کو راستہ میں اطلاع کہ کوفہ میں آپ کا کوئی شیعہ نہیں، امام حسینؓ کی اپنے بھائی محمد بن حنفیہ سے گفتگو، امام حسینؓ سے ہشام اور عبداللہ بن عباسؓ کی گفتگو، حضرت حسینؓ کا بطن العقبہ میں قیام، امام حسینؓ نے یزید کے پاس جانے کے لیے شام کا رخ کیا، برادران مسلمؒ کا قصاص پر اصرار، امام حسینؓ کے ساتھ کوفیوں کا سلوک، امام حسینؓ کا خط کوفہ والوں کے نام، امام حسینؓ کے ایلچی کی گرفتاری اور شہادت، زماعہ کے مقام پر امام حسینؓ کا خطبہ، صرف اپنے اہل بیت اور خاص دوست باقی رہ گئے، ابن زیاد کے لشکروں سے آمنا سامنا، عمرو بن سعد بن ابی وقاص کا لشکر آپ کی شرائط، حضرت حسینؓ کا اپنے ہمراہیوں سے خطاب، سانحہ کربلا و شہادت حسینؓ، حُر کا لشکر، حضرت حسینؓ کی نماز ظہر کی امامت، حضرت حسینؓ کی نماز عصر کی امامت، حر کو امام حسینؓ نے کوفیوں کے خطوط دکھائے، حر کا حضرت حسینؓ کو مشورہ، حضرت حسینؓ کا بیضہ میں خطبہ، حضرت حسینؓ کو خواب میں شہادت کی بشارت، منازلِ سفر از مدینہ منورہ تا کربلا (عراق)، امام حسینؓ کربلا کے میدان میں، ابن سعد کا خط ابن زیاد کے نام، حضرت حسینؓ اور عمرو بن سعد کی ملاقات، حضرت حسینؓ کی تین شرائط، شمر بن ذی الجوشن کی فتنہ انگیزی، ابن سعد کا ابن زیاد کے خط پر تبصرہ، ابن سعد کی طرف سے جنگ کرنے کا قصد حضرت حسینؓ کو خواب میں بشارت، حضرت عباس بن علیؓ کے مذاکرات، حضرت حسینؓ کو خط لکھنے والے سے گفتگو، عزرہ قیس احمسی، زہیر بن قین اور عزرہ کی گفتگو، مذاکرات کے ذریعہ ایک رات کے لیے جنگ مؤخر، حضرت حسینؓ کی اپنے ہمراہیوں کو جانے کی اجازت، حضرت حسینؓ کا حضرت زینبؓ کو دلاسہ اور وصیت، میدان کربلا میں حضرت امام حسینؓ کی وصیت، حسینی لشکر کی ترتیب اور تعداد، کربلا میں افواج کا اجتماع اور تعداد، ابن سعد کے لشکر کی صف بندی، کوفیوں نے امام حسینؓ کو یزید کے پاس جانے نہ دیا، امام حسینؓ سے جنگ کرنے والے سب کوفی تھے، جنگ میں پہل کرنے سے حضرت حسینؓ کی ممانعت، حضرت حسینؓ کا میدان کربلا میں جنگ سے پہلے تاریخی خطبہ، زہیر بن قینؒ کا خطاب: ہم ایک دین، ایک ہی ملت پر ہیں، حُر کا اپنے قبیلہ سے خطاب، حُرؒ پر پہلا حملہ، اصحاب حسینؓ کا جوابی شدید حملہ، معرکہ کربلا کے شہداء، حضرت حسینؓ پر ابن نمیر کندی کا حملہ، حضرت حسینؓ پر شمر کا حملہ، گھمسان کی جنگ میں نمازِ ظہر کا وقت، شہادت حضرت حسینؓ، اہل بیت میں سے شہدائے کربلا، شہدائے کربلا کے جنازے، شہدائے کربلا کی تدفین، کوفیوں کے مقتول، کربلا میں شہید ہونے والے (۸۷) آدمی تھے، سر حسینؓ کی روانگی کوفہ، ابن زیاد نے قاتل حسینؓ کا سر قلم کرا دیا، حضرت حسینؓ کے سر کی شام روانگی، اہل بیتؓ کی کوفہ روانگی، شہادتِ حسینؓ پر یزید کا اظہار تاسف، واقعہ کربلا شیعہ راوی کی روایت، سر حسین کے متعلق دوسری روایت یزید کے گھر افسوس، اہل بیت اور یزید کا حادثہ کربلا پر رنج و غم، یزید نے بھی قاتل حسینؓ کا سر قلم کرا دیا، اہلِ بیت کے بچوں کو دیکھ کر یزید کے تاثرات، یزید نے اہل بیت کو قید سے آزاد کر دیا، یزید کا واقعہ کربلا پر اظہار افسوس، امام حسینؓ کی یزید سے رشتہ داری، یزید کا حضرت امام زین العابدینؒ سے حسن سلوک، یزید کا حضرت حسینؓ کو قتل کرانا، لعن یزید کا مسئلہ، یزید سے محبت نہ کرنے کی وجہ، یزید فاسق تھا … حضرت تھانویؒ، حضرت حسینؓ کا موقف، یزید کی علیؒ بن حسینؓ سے بات چیت، شہدائے کربلا میں شہدائے بنی ہاشم، اہل بیتؓ کی روانگی حجاز، حضرت امام حسینؓ کی امام زین العابدینؒ کو وصیت، حضرت حسینؓ کی زوجہ محترمہ کا صبر و انتقال، حضرت حسینؓ کا سر مبارک جنت البقیع میں دفن ہے، شہدائے کربلا کے اسمائے گرامی، کربلا میں اولادِ امیر المومنین علی المرتضیٰؓ کی شہادت، (۱) حضرت ابوبکر عبداللہ بن علیؓ کی شہادت، (۲) حضرت عمر بن علیؓ کی شہادت، (۳)حضرت عثمان بن علیؓ کی شہادت، (۴) حضرت عون بن علیؓ کی شہادت، (۵) حضرت عباس بن علیؓ کی شہادت، حضرت عباس اور ان کے بھائی، (۶)حضرت جعفر بن علیؓ کی شہادت، (۷) حضرت محمد اصغر بن علیؓ کی شہادت، (۸) حضرت عبداللہ بن علیؓ کی شہادت، (۹) حضرت حضیر بن علیؓ المرتضیٰ کی شہادت، (۱۰) حضرت ابراہیم بن علیؓ المرتضیٰ کی شہادت، حضرت سعید بن عبداللہ الحنفیؔ کی شہادت، کیا حضرت امام زین العابدینؒ نے یزید کی بیعت کی؟، بیعتِ یزید، سوال: کیا قاتلانِ حسینؓ کوفی شیعہ تھے؟، کوفیوں کا شیعہ ہونا مسلّم ہے، اہلِ کوفہ شیعہ کا واقعہ کربلا میں کردار، تذکرۂ حسینؓ میں جھوٹی اور موضوع روایات، ابو مخنف راوی شیعہ ہے!، واقعہ کربلا کا واقعہ نویس حمید بن مسلم یہودی تھا، کیا یزید امام حسینؓ کے قتل پر راضی تھا؟، کلام اللہ قرآن خطا سے محفوظ ہے، تحقیق حدیث میں ’’صحیح نہیں‘‘ اور ’’روایت موضوع‘‘ کا فرق، یزید نے آخری بات یہ کی کہ اللہ میرا مواخذہ نہ کرنا، یزید کا قتل حسینؓ سے انکار، یزید کے بارے میں فیصلہ اعتدال، مولانا قاضی مظہر حسین صاحب کا اکابر کی تائید میں فیصلہ، قول فیصل، ماتمی جلوس کا آغاز ۱۰ محرم ۳۵۲ھ؁، حضرت امام حسینؓ کی سیدہ زینب کو وصیت، حضرت علیؓ المرتضیٰ کا ارشاد: صبر کیوں ضروری ہے؟، امام حسینؓ کی وصیت میں ماتم مروجہ حرام ہے، یادگارِ حضرت امام حسین ؓ، اہل سنت کا نظریہ امامت، خارجی مشن کے اثرات، اہل سنت ہونے کی شرط، سُنّی، رافضی اور خارجی کی علامت، رافضی کی علامت، سُنّی عقیدہ، ہم یزیدی نہیں حُسینی ہیں، ماتم و تعزیہ کے مظاہرے، اہل السنت کی خدمت میں، رسول اللہ ﷺ ماتمی افعال سے نے منع کیا ہے، شانِ سیّدنا حضرت حسینؓ، وغیرہ۔
حضرت عبداللہ بن زبیرؓ (خلافت و شہادت) (سلسلہ نمبر 44) میں زیرِ بحث عنوانات یہ ہیں:خلافت و شہادت خلیفہ ہفتم، حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ، ابن زبیرؓ نے یزید کی بیعت نہ کی، شجرہ نسب حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، واقعہ حرّہ میں اہل مدینہ آپ کے ساتھ تھے، یزیدی فوج کا مکہ مکرمہ کا محاصرہ، مدت خلافت، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی حکومت کے اہم واقعات، عبداللہ بن زبیرؓ کی شجاعت، شہادتِ حسینؓ کے بعد عبداللہ بن زبیرؓ کی بیعتِ خلافت، ابنِ زبیرؓ کے اختلاف کی یزید کو اطلاع، گورنر مکہ ولید بن عتبہ کا امارت حجاز پر تقرر، ولید بن عتبہ کی کارروائی اور عمرو بن سعید کی حکمتِ عملی، عمرو بن سعید اور یزید کی ملاقات، ولید بن عتبہ کی معزولی، اشرافِ اہل مدینہ کے وفد کی یزید سے ملاقات، اہل مدینہ کے تین مؤقف، اہل مدینہ نے عبداللہ بن حنظلہؓ کی بیعت کر لی، مدینہ سے بنی اُمیہ کا خط بنام یزید، مسلم بن عقبہ کی مدینہ روانگی، علی بن حسینؓ اور مروان بن حکمؓ کے تعلقات، مروان بن حکم حضرت عثمانؓ کے داماد تھے، بنی امیہ کا مدینہ سے اخراج۔ علی بن حسینؓ، عمرو بن عثمانؓ بن عفان کا پابندی عہد، اہلِ مدینہ کو تین دن کی مہلت، اہلِ مدینہ کا لڑنے پر اصرار، آغاز جنگ اور مسلم بن عقبہ کی پیش قدمی، مدینہ پر مسلم بن عقبہ کا قبضہ، علی بن حسینؓ اور مسلم بن عقبہ، مسلم بن عقبہ کی مکہ کی جانب روانگی، حصین بن نمیر کی مکہ پر فوج کشی، منذر بن زبیرؓ کی شہادت، خانہ کعبہ میں آتش زنی کا واقعہ، ولادت یزید ، یزید اور تاریخی روایات ، وفاتِ یزید ، مکہ کے محاصرہ کا خاتمہ اور ابن نمیر کی واپسی، ابنِ زبیرؓ اور ابن نمیر کی ابطخ میں ملاقات، ابن زبیرؓ کا شامیوں کو امان دینے سے انکار، حصین بن نمیر کی حضرت علی بن حسینؓ کو خلافت کی پیشکش، معاویہ بن یزید کی خلافت سے دستبرداری ، معاویہ بن یزید کی خلافت، عالم اسلام کے ساتویں خلیفہ، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی خلافت پر ایک نظر، یزید کے انتقال کے بعد عبداللہ بن زبیرؓ کی خلافت، مروان بن حکمؓ کی بیعت و خلافت، دمشق میں ابنِ زبیرؓ کے حق میں ضحاکؓ بن قیس کی بیعت، دمشق پر مروان بن حکمؓ کا قبضہ، حاکم حمص نعمان بن بشیر انصاریؓ کی شہادت، حضرت نعمان بن بشیر انصاریؓ کا اجمالی تعارف، ابنِ زبیرؓ کے بھائی مصعب بن زبیرؓ کی جنگ مروان کا مصر پر قبضہ، یزید کی بیوہ سے مروان بن حکمؓ کا نکاح، ابنِ زبیرؓ سے خوارج کا اختلاف اور علیحدگی، حضرت ابنِ زبیرؓ کا حضرت عثمانؓ ذوالنورین کی تائید کرنا، ابنِ زبیرؓ کی حضرت عثمانؓ کے بارے میں جوابی تقریر، خوارج کی حضرت ابنِ زبیرؓ سے علیحدگی، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کے لشکر کی خوارج سے جنگ، امارت کوفہ پر عبداللہ بن یزید کا تقرر، مختار ثقفی کی کوفہ روانگی اور ۶۶ ھ میں کوفہ پر قبضہ، مختار بن ثقفی کی کوفہ میں آمد اور محمد بن حنفیہ کی حمایت کا دعویٰ، یزید کے انتقال کے بعد قاتلانِ حسینؓ سے انتقام، سلیمان بن صردؓ کا مشورہ کہ قاتلانِ حسینؓ روسائے کوفہ ہیں، عبداللہ بن زبیرؓ کے گورنر نے مخالفت نہیں کی، توابین کا نخیلہ میں اجتماع ہوا ، ابنِ زیاد پر حملہ کرنے کا مشورہ ، ابنِ زیاد پر حملہ کا منصوبہ ، توابین کا نخیلہ سے ویرا عور تک سفر ، ابنِ ذالکلاع کی کمک ، سلیمانؓ بن صرد شہید ہو گئے ، مسیب بھی شہید ہو گئے ، عین الورہ جنگ کا خاتمہ ، رفاعہ کی کوفہ کی طرف مراجعت ، عبد الملک بن مروان کو فتح کی اطلاع ، مختار ثقفی کا دعویٰ ، مختار ثقفی کا رفاع بن شداد کے نام خط ، حضرت عبداللہ بن عمرؓ کی سفارش ، مختار ثقفی کی حمایت میں اضافہ ، مختار ثقفی کی رہائی ، ابنِ مطیع ؓ کا کوفہ میں خطاب ، عبداللہ بن مطیعؓ کا امارت کوفہ پر تقرر، مختار ثقفی کون تھا؟، مختار ثقفی کی ابنِ زبیرؓ کی حمایت میں شامیوں سے جنگ، محمد بن حنفیہؒ کی تائید ، مختار ثقفی اور ابراہیم بن ما لک کا معاہدہ ، مختار ثقفی کی کوفہ میں بغاوت ، مختار ثقفی کا اہلِ کوفہ سے خطاب اور اس کی بیعت، مختار ثقفی کا ابنِ مطیعؓ سے حسنِ سلوک، حضرت عبداللہ بن مطیعؓ کون ہیں؟ ، مال غنیمت کی تقسیم، قاتلین حسینؓ کا انجام، شمر ذی الجوشن کا قتل، عبداللہ بن اسید کا قتل، عمرو بن سعد بن ابی وقاص کا قتل، زید بن مالک اور عمران بن خالد کا قتل، عمرو بن سعد کا قتل، حفص بن عمرو بن سعد کا قتل، بصرہ میں بغاوت کی ناکامی ، کوفہ میں مختار کا تسلط اور قتل و قتال ، مختار کے حامی قاتلانِ حسنؓ کا انجام، عبیدہ بن زیاد کے لشکر سے مقابلہ ، ابن زیاد کا قتل، آغازِ جنگ، قتل شہدائے کربلا کا انتقام، حصین بن نمیر کا قتل، ابن زیاد کا سر، علی بن حسینؓ کے پاس مدینہ میں، واقعہ کربلا کے وقت ابن زیاد کی عمر ۱۸ سال تھی، ابن زیاد کی تمنا اور شہادت حسینؓ پر افسوس، مختار ثقفی کا ابنِ زبیرؓ کے قتل کا منصوبہ، مختار ثقفی کی ابن زبیرؓ سے اعانت طلبی، ابنِ زبیرؓ کی جانب سے عمر بن عبد الرحمٰن عامل کوفہ، زائد بن قدامہ اور عمر بن عبد الرحمٰن کی ملاقات، عمر بن عبد الرحمٰن کی مراجعت، عبداللہ بن زبیرؓ کو مختار ثقفی کی اعانت فوج کی پیشکش، مختار ثقفی کے بارے میں ابنِ زبیرؓ کا خدشہ، شرجیل بن درس الہمدانی کی روانگی، شرجیل بن درس کی فوج کے لیے رسد کی فراہمی، مختار کا دعویٰ نبوت اور کرسیٔ علی ؓ، مصعب بن زبیرؓ کی کوفہ کی جانب پیش قدمی، مختار ثقفی کا اہل کوفہ سے خطاب اور مصعب ابنِ زبیرؓ سے مقابلہ، کوفہ پر حملہ کی تیاری ، کوفہ پر مصعب بن زبیرؓ کا قبضہ ، مختار ثقفی کے ہمراہیوں کی گرفتاری، مختار ثقفی کا قتل، محصورین کے بارے میں مشورہ، مختار ثقفی کی حکومت ختم ہو گئی، مختار ثقفی کے کفریہ عقائد، نواسہ صدیقِ اکبرؓ مصعب بن زبیرؓ، کوفہ میں ۷۱ھ کی دوسری کربلا، نواسۂ صدیقِ اکبرؓ مصعب بن زبیرؓ کی شہادت ، عبد الملک کی جنگی تیاریاں، مصعب بن زبیرؓ کی شہادت ، کوفیوں کی نواسہ رسولﷺ کے بعد پھر غداری، نواسہ صدیقِ اکبرؓ سے غداری، نواسہ صدیقِ اکبرؓ کی جرأتِ ایمانی، اہلِ عراق کی مصعب بن زبیرؓ سے غداری، عبد الملک کی مصعب بن زبیرؓ کو امان کی پیشکش، مصعب بن زبیرؓ کا قاتل، کوفیوں نے عبدالملک کی بیعت کر لی، عیسیٰ بن مصعب بن زبیرؓ اور مصعب کی تدفین، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کا مصعب بن زبیرؓ کی شہادت پر خطبہ، عبد الملک کی اہلِ کوفہ کو دعوت، عبد الملک اور حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، حجاج بن یوسف کی عبداللہ بن زبیرؓ سے مقابلہ کے لیے روانگی، حجاج بن یوسف کی مکہ روانگی، طارق بن عمرو کی کمک ۵۰۰۰ فوج، طارق بن عمر کی مکہ آمد، حجاج بن یوسف نے حج کرایا، ابن زبیرؓ نے ۶ ماہ ۱۷ روز تک جنگ کی، عبداللہ بن زبیرؓ کے ساتھیوں کی علیحدگی، حضرت اسماءؓ اور ابن زبیرؓ کی گفتگو، حضرت ابن زبیرؓ کا حضرت اسماءؓ سے مشورہ، ابنِ زبیرؓ کا والدہ کے سوال کا جواب، حضرت اسماءؓ کا اطمینان، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی دعا، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی والدہ سے آخری ملاقات، حضرت اسماءؓ کی ابنِ زبیرؓ کو صبر کی تلقین، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کا اپنے ساتھیوں سے خطاب، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی شجاعت، مکہ کی ناکہ بندی، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی شہادت، حضرت اسماءؓ بنتِ صدیقؓ کا صبر، طارق بن عمرو کا ابن زبیرؓ کے متعلق اعتراف، اہلِ مکہ کی عبد الملک بن مروان کی بیعت، خانہ کعبہ کی دوبارہ تعمیر، آخری صحابیؓ خلیفہ، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کا دورِ خلافت، بنی امیہ کی کل مدتِ حکومت و خلافت، بنو امیہ کی حکومت اندلس میں، دورِ خلافت کا احیاء، وغیرہ۔
تاریخ مذاہب (سلسلہ نمبر 45) میں زیرِ بحث عنوانات یہ ہیں:۷۳ فرقوں کی تفصیل، تاریخِ مذاہب، تہتر فرقوں کے عقائد، اہل السنّت و الجماعت، جماعت صحابہؓ معیارِ حق ہے، میرے اور میرے صحابہؓ کے پیرو جنت جائیں گے، اہل السنّت و الجماعت کون ہیں؟، (۲) خارجی فرقہ کے بعض عقائد، (۳) شیعہ رافضی فرقہ کے بعض عقائد، فرقہ غالیہ، فرقہ زیدیہ، فرقہ رافضہ، (۱) فرقہ امامیہ، (۲) غالیہ فرقہ، (۳) رافضیہ خطابیہ، (۴) رافضیہ سبائیہ، (۵) فرقہ اسماعیلیہ، (۶) رافضیہ امامیہ، روافض کے خیالات و عقائد یہودیوں سے ملتے جلتے ہیں، یہودی، رافضی، (۴) معتزلہ فرقہ کے عقائد، فرقہ قدریہ، معتزلہ، (۵) مرجیہ فرقہ کے عقائد، (۶) مشبَّہ فرقہ کے عقائد، شیعہ کا اقرار کہ وہ ایک ہزار سال تک تقیہ کرتے رہے، (۷) جہمیّہ فرقہ کے عقائد، (۸) نجاریہ فرقہ کے عقائد، (۹) فرقہ ضراریہ کے عقائد، (۱۰) فرقہ کلابیہ کے عقائد، نظریہ امامت اور زید بن علی بن حسینؓ کا مناظرہ، غالی شیعہ فرقہ، فرقہ امامیہ، پہلا فرقہ اسماعیلیہ کہلاتا ہے، دوسرا فرقہ اثنا عشریہ کہلاتا ہے، قارئین گمراہ فرقوں سے محتاط رہیں، وغیرہ۔
مسلمانوں کے عقائد و افکار (سلسلہ نمبر 46) میں زیرِ بحث عنوانات یہ ہیں:مسلمانوں کے عقائد و افکار، اہل السنّت و الجماعت، غیر اسلامی فرقہ واریت، اصلی کلمہ اسلام و ایمان، عقیدہ ختم نبوت، عقیدہ: انبیاء سے کوئی افضل نہیں، عقیدہ: غیر نبی کو نبی سے افضل ماننا کفر ہے، عقیدہ: تمام صحابہؓ کرام جنتی ہیں، (۱) توحید (۲) رسالت (۳) قیامت، (۴) ارکان اسلام، (۵) ارکان ایمان، (۶)اہل السنت و الجماعت کے عقائد و افکار، عقیدہ: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، عقیدہ: قرآن کامل و مکمل ہے، عقیدہ: قیامت کے دِن اللہ کا دیدار ہو گا، ضروریاتِ دین کے قائل اہل قبلہ، ایمان کے معنیٰ اور عقائد، عقیدہ: شفاعت برحق ہے، تقدیر کے بارے عقیدہ، احادیثِ صحیحہ کے بارے عقیدہ، دین میں نکتہ چینی کے قائل نہیں، تکوینی امور، رفاقیت صحابیت، انبیاءؑ کے بعد صحابہؓ کرام کی فضیلت، ابوبکرؓ و عمرؓ کی اقتداء کے بارے عقیدہ، فضیلت ابوبکرؓ کا عقیدہ، حضرت ابوبکرؓ و عمرؓ جنت میں سردار ہوں گے، عشرہ مبشرہؓ کو جنت کی بشارت، چھ اصحابِؓ رسولؐ کے بارے میں عقیدہ، حضرت حسنؓ و حسینؓ کے بارے عقیدہ، حضور ﷺ کی ازواج مطہراتؓ کے بارے عقیدہ، حضور ﷺ کی اولاد کے بارے عقیدہ، حجیّت قرآن و سنت، اتباع سلف الصالحین، اللہ و رسولؐ کے حکم کی پیروی، تقلید ائمہ مجتہدین، احترام ائمہ مجتہدین و احکام مسح، فرضیتِ جہاد، اصلاحِ سلاطین، عقیدہ ایصالِ ثواب، جادوگر کافر ہے، ایمان اور توحید، اسلام لانے میں مساوی اعمال، عقیدہ جزاء آخرت، اصلی کلمہ اسلام کا منکر کافر ہے، سنّت خلفائے راشدینؓ، نشانِ نجات، سنت و بدعت، تمام سنتیں اللہ کی رضا کا سبب ہیں، امام مہدی پیدا ہوں گے، اتباع سنت و اجتنابِ بدعت، ہر بدعت میں گمراہی ہے، دینِ اسلام کامل ہے، دین میں ہر نئی بات بدعت ہے، افضلیت خاتم النبیینؐ، اصحابؓ بیعتِ رضوان، عقیدہ حیات النبیؐ، وغیرہ۔
’کتاب سیرت و شہادت حضرت حسینؓ مع خلافت و شہادت حضرت عبداللہ بن زبیرؓ، تاریخ مذاہب اور مسلمانوں کے عقائد و افکار ڈاؤن لوڈ کریں‘ کے صفحہ کو 1711 وزیٹرز نے 1952 مرتبہ دیکھا۔